Sad Quotes

Description for Sad Quotes Article

Life is not always a bed of roses, and sometimes, we find ourselves lost in the sadness that life can bring. Sad quotes are a powerful way to express the emotions we often struggle to put into words. These quotes offer comfort, help us navigate through our sorrow, and remind us that we’re not alone in facing life’s challenges. In this collection, you’ll find heartfelt reflections on loss, heartbreak, loneliness, and the complexities of human emotions. Whether you’re looking for comfort during a tough time or simply seeking to connect with others who understand your feelings, these quotes can serve as a source of strength and understanding. Dive into these words of wisdom and find the healing and clarity you may need.

اے شب تار کب سحر ہوگی
کب کھلے گا بھرم ستاروں کا

موسم سارے پھیکے پھیکے لگتے ہیں
ساون کیسے گیت سنایا کرتا تھا

خار زاروں نے اے نگاہ طلب
روپ دھارا ہے لالہ زاروں کا

اُس سے ملے اب سال مہینے گزرے ہیں
پہلے خوابوں میں بھی آیا کرتا تھا


اب کسی کا یہاں نہیں کوئی
غم سہارا ہے بے سہاروں کا

پیار کے کیا کیا رنگ دکھایا کرتا تھا
پھول مری زلفوں میں سجایا کرتا تھا

نہ دن میں چین میسر نہ بھائے رات مجھے
یہ کس مقام پہ لے آئی ہے حیات مجھے

میری نیندیں بھی معطر ہو گئیں
رات میں نے دیکھا اک مہکا سا خواب

تمہیں خبر بھی نہیں ہے یہ بے خبر شاید
چھی ہے خار کی صورت تمہاری بات مجھے

میں نے اُس سے پوچھا تھا کوئی سوال
آج تک بھیجا نہیں اُس نے جواب

جنوں کے کھیل میں اکثر ہوئی ہے جیت مری
بساطِ عقل پہ لیکن ہوئی ہے مات مجھے

سوچتی ہوں، اس میں کیا پیغام ہے
خط میں رکھے آتے ہیں سوکھے گلاب

نشاط شوق کا چہرہ اُداس ہے کب سے
ملے گی کب غم حالات سے نجات مجھے

سب وفاؤں کا سبق پڑھنے لگے
کس نے بدلا ہے، وفاؤں کا نصاب

ہم تو عنوان درس الفت ہیں
ہم فسانہ نہیں حقیقت ہیں

جب بھی چاہا پیار کی پڑھ لوں کتاب
زندگی نے مجھ سے مانگا ہے حساب

ہم امیں ہیں تمہاری یادوں کے
ہم سراپا وفا کی عظمت ہیں

میری تنہائیوں کی ساتھی ہے
لمس کی ایک بھینی بھینی باس

اس لیے ہے نکھار شعروں میں
میرے جذبے جو خوب صورت ہیں

یاد آتی ہے چھیڑ خانی تیری
جب بھی پہنا ہے کوئی شوخ لباس

تنہا تنہا پھرتے ہیں ہم دنیا میں
کوئی نہیں ہے پوچھنے والا تیرے بعد

دل پریشاں ہے غم کے ماروں کا
ذکر بے سود ہے بہاروں کا

چاند بھی کچھ بجھا بجھا سا ہے
وہ بھی لگتا ہے آج محجو یاس

دل سلگے تو دیپ وفا کا جلتا ہے
کیا ہوگا جو آئی برکھا تیرے بعد

ہر قدم پر نئی پریشانی
زندگی تو ہمیں نہ آئی راس

سوچتے سوچتے نیند مجھے آجاتی ہے
کیسی ہوگی میری دنیا تیرے بعد

میں نے چاہا ہے ٹوٹ کر اُس کو
کاش اُس کو بھی ہو کبھی احساس

تری نسبت سے میرے غم کا قصہ عام ہو جائے
اسی باعث ہمارا شہر میں کچھ نام ہو جائے

میں نے چاہا ہے ٹوٹ کر اُس کو
کاش اُس کو بھی ہو کبھی احساس

کوئی تارا نگاه منتظر میں تھام کر رکھنا
بہت ممکن ہے ہم کو راستے میں شام ہو جائے

کوئی اُمید ہے نہ کوئی آس
جانے کیوں دل ہوا ہے میرا اُداس

وفا کی روشنی سے قلب کو تم ضوفگن رکھو
نہ جانے کس گھڑی دشمن ہمارا رام ہو جائے

یہاں دستور الفت کا نرالے سے نرالا ہے
کوئی بدنام ہو جائے کسی کا نام ہو جائے

Expert WordPress developer specializing in creating engaging, SEO-friendly, and responsive blogging websites.

Leave a Comment